سچ تو یہ ہے کہ تمناؤں کی جاں ہوتی ہے
سچ تو یہ ہے کہ تمناؤں کی جاں ہوتی ہے
وہی اک بات جو حیرت میں نہاں ہوتی ہے
حال کہہ دیتے ہیں نازک سے اشارے اکثر
کتنی خاموش نگاہوں کی زباں ہوتی ہے
میرے احساس و تفکر میں سلگتی ہے جو آگ
وہی مظلوم کے اشکوں میں نہاں ہوتی ہے
ہائے وہ وقت کہ جب ان کی حسیں آنکھوں سے
ایک پر کیف تجلی سی عیاں ہوتی ہے
لوگ کہتے ہیں جسے حسن ادا کی شوخی
یہی رنگین اشاروں کا بیاں ہوتی ہے
کتنی پیاری ہے وہ معصوم تمنا اے دوست
جو تذبذب کی فضاؤں میں جواں ہوتی ہے
- کتاب : Andaaz (Pg. 79)
- Author : Mahesh Chandr Naqsh
- مطبع : Sangam Kitab Ghar, Delhi (1962)
- اشاعت : 1962
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.