سب لہو جم گیا ابال کے بیچ
کون یاد آ گیا وصال کے بیچ
ایک وقفہ ہے زندگی بھر کا
زخم کے اور اندمال کے بیچ
آن بیٹھا ہے ایک اندیشہ
گفتگو اور عرض حال کے بیچ
تال دیتی ہے جب کبھی وحشت
رقص کرتا ہوں میں خیال کے بیچ
کبھی ماتم میان رقص کیا
کبھی سجدہ کیا دھمال کے بیچ
ایک پردہ ہے بے ثباتی کا
آئنے اور ترے جمال کے بیچ
اک برس ہو گیا اسے دیکھے
اک صدی آ گئی ہے سال کے بیچ
میرے دامن کو دھونے والا ہے
ایک آنسو جو ہے رومال کے بیچ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.