ساری رسوائی زمانے کی گوارا کر کے
ساری رسوائی زمانے کی گوارا کر کے
زندگی جیتے ہیں کچھ لوگ خسارا کر کے
اپنے اس کام پہ وہ راتوں کو روتا ہوگا
بیچ دیتا ہے جو ذرے کو ستارہ کر کے
غم کے مارے ہوئے ہم لوگ مگر کالج میں
دل بہل جاتا ہے پریوں کا نظارہ کر کے
پھر وہی جوش وہی جذبہ عطا ہوتا ہے
تم نے دیکھا ہی نہیں پیار دوبارہ کر کے
اپنے کردار سے دنیا کو ہلا کر رکھ دے
ورنہ کیا فائدہ اس طرح گزارہ کر کے
ہم سے آباد ہے یہ شعر و سخن کی محفل
ہم تو مر جائیں گے لفظوں سے کنارہ کر کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.