Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سانسوں میں شہر بھر کی اتر جانا چاہیے

انیس دہلوی

سانسوں میں شہر بھر کی اتر جانا چاہیے

انیس دہلوی

MORE BYانیس دہلوی

    سانسوں میں شہر بھر کی اتر جانا چاہیے

    خوشبو ہو تم تو تم کو بکھر جانا چاہیے

    کرنا ہے آپ کو جو نئے راستوں کی کھوج

    سب جس طرف نہ جائیں ادھر جانا چاہیے

    اس بے وفا پہ مرنے کو آمادہ دل نہیں

    لیکن وفا کی ضد ہے کہ مر جانا چاہیے

    دیوار بن کے وقت اگر راستہ نہ دے

    جھونکا ہوا کا بن کے گزر جانا چاہیے

    ان کے سوائے جن پہ تباہی گزر گئی

    ہر شخص کہہ رہا ہے کہ ہر جانا چاہیے

    یوں آہ بھر کہ اس کا تغافل لرز اٹھے

    تو خاک ہو گیا یہ خبر جانا چاہیے

    اگلی صفوں میں ہم ہی رہیں کیوں سدا انیسؔ

    اب معرکے میں اس کا بھی سر جانا چاہیے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے