رشتہ بحال کاش پھر اس کی گلی سے ہو
رشتہ بحال کاش پھر اس کی گلی سے ہو
جی چاہتا ہے عشق دوبارہ اسی سے ہو
انجام جو بھی ہو مجھے اس کی نہیں ہے فکر
آغاز داستان سفر آپ ہی سے ہو
خواہش ہے پہنچوں عشق کے میں اس مقام پر
جب ان کا سامنا مری دیوانگی سے ہو
کپڑوں کی وجہ سے مجھے کم تر نہ آنکئے
اچھا ہو میری جانچ پرکھ شاعری سے ہو
اب میرے سر پہ سب کو ہنسانے کا کام ہے
میں چاہتا ہوں کام یہ سنجیدگی سے ہو
دنیا کے سارے کام تو کرنا دماغ سے
لیکن جب عشق ہو تو سکندرؔ وہ جی سے ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.