روشنی کی یہ ہوس کیا کیا جلائے گی نہ پوچھ
روشنی کی یہ ہوس کیا کیا جلائے گی نہ پوچھ
آرزوئے صبح کتنے ظلم ڈھائے گی نہ پوچھ
ہوش میں آئے گی دنیا میری بے ہوشی کے بعد
میری خاموشی وہ ہنگامہ مچائے گی نہ پوچھ
نسل آدم رفتہ رفتہ خود کو کر لے گی تباہ
اتنی سختی سے قیامت پیش آئے گی نہ پوچھ
درمیاں جو جسم کا پردہ ہے کیسے ہوگا چاک
موت کس ترکیب سے ہم کو ملائے گی نہ پوچھ
جسم اجازت دے ہی دے گا پر سمٹ جانے کے بعد
روح کیسے اس قفس کو گھر بنائے گی نہ پوچھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.