روشنی بھر خلا پہ بار تھے ہم
روشنی بھر خلا پہ بار تھے ہم
دھند منظر پس غبار تھے ہم
دھوپ میں آئے تو سکون ملا
چھاؤں میں تھے تو داغ دار تھے ہم
کوئی دستک نہ کوئی آہٹ تھی
مدتوں وہم کے شکار تھے ہم
بت گری میں ہنر بھی شامل تھا
سنگ سازی سے ہوشیار تھے ہم
قرض کوئی بھی جسم و جاں پہ نہ تھا
زندگی پر مگر ادھار تھے ہم
ظلمتیں تو چراغ خیمہ تھیں
خلوتوں کے گناہ گار تھے ہم
فکر و معنی تلازمے تشبیہ
اے غزل تیرے جاں نثار تھے ہم
رندؔ تھا بیکسی کا لطف عجیب
گھر میں رہ کر بھی بے دیار تھے ہم
- کتاب : Bujhte Lamhon ka Dhuaan (Pg. 28)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.