رنگ ہوا سے چھوٹ رہا ہے موسم کیف و مستی ہے
رنگ ہوا سے چھوٹ رہا ہے موسم کیف و مستی ہے
پھر بھی یہاں سے حد نظر تک پیاسوں کی اک بستی ہے
دل جیسا ان مول رتن تو جب بھی گیا بے رام گیا
جان کی قیمت کیا مانگیں یہ چیز تو خیر اب سستی ہے
دل کی کھیتی سوکھ رہی ہے کیسی یہ برسات ہوئی
خوابوں کے بادل آتے ہیں لیکن آگ برستی ہے
افسانوں کی قندیلیں ہیں ان دیکھیں محرابوں میں
لوگ جسے صحرا کہتے ہیں دیوانوں کی بستی ہے
- کتاب : ajnabi-shahr-ajnabi-raaste(rekhta website) (Pg. 77)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.