رات وحشت سے گریزاں تھا میں آہو کی طرح
رات وحشت سے گریزاں تھا میں آہو کی طرح
پاؤں پڑتی رہی زنجیر بھی گھنگرو کی طرح
اب ترے لوٹ کے آنے کی کوئی آس نہیں
تو جدا مجھ سے ہوا آنکھ سے آنسو کی طرح
اب ہمیں اپنی جہالت پہ ہنسی آتی ہے
ہم کبھی خود کو سمجھتے تھے ارسطو کی طرح
ہاں تجھے بھی تو میسر نہیں تجھ سا کوئی
ہے ترا عرش بھی ویراں مرے پہلو کی طرح
ناز و انداز میں شائستہ سا وہ حسن نفیس
ہو بہ ہو جان غزل ہے مری اردو کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.