رات بھر فرقت کے سائے دل کو دہلاتے رہے
رات بھر فرقت کے سائے دل کو دہلاتے رہے
ذہن میں کیا کیا خیال آتے رہے جاتے رہے
سینکڑوں دل کش بہاریں تھیں ہماری منتظر
ہم تری خواہش میں لیکن ٹھوکریں کھاتے رہے
عمر بھر دیکھا نہ اپنے چاک دامن کی طرف
بس تری الجھی ہوئی زلفوں کو سلجھاتے رہے
جن کی خاطر پی گئے رسوائیوں کا زہر بھی
وہ بھری محفل میں ہم پر طنز فرماتے رہے
تیری خاطر عشق میں برباد ہونا تھا ہوئے
ہم نہ مانے لوگ ہم کو لاکھ سمجھاتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.