قلب وارفتہ محبت میں کہیں ایسا نہ ہو
قلب وارفتہ محبت میں کہیں ایسا نہ ہو
جس کو تو اپنا سمجھتا ہے وہی بیگانہ ہو
ہر ستم پر مسکرانا میری فطرت ہے مگر
دیکھیے اس ضبط کا انجام کیا ہو کیا نہ ہو
میں نے مانا آپ نے سب کچھ بھلا ڈالا مگر
غیرممکن ہے کبھی میرا خیال آتا نہ ہو
حسن کو یہ غم کہ جلوے ہو رہے ہیں بے نقاب
عشق کو یہ فکر ناموس نظر رسوا نہ ہو
شوق سے تو بھول جا اے بھولنے والے مگر
اس تغافل میں کوئی پہلو توجہ کا نہ ہو
گر گیا ان کی نگاہوں سے دل خانہ خراب
میری نظروں سے بھی گر جائے کہیں ایسا نہ ہو
بہر تکمیل نظارہ یہ بھی لازم ہے نسیمؔ
میرے ان کے درمیاں حائل کوئی پردا نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.