پھول نے ٹہنی سے اڑنے کی کوشش کی
اک طائر کا دل رکھنے کی کوشش کی
کل پھر چاند کا خنجر گھونپ کے سینے میں
رات نے میری جاں لینے کی کوشش کی
کوئی نہ کوئی رہبر رستہ کاٹ گیا
جب بھی اپنی رہ چلنے کی کوشش کی
کتنی لمبی خاموشی سے گزرا ہوں
ان سے کتنا کچھ کہنے کی کوشش کی
ایک ہی خواب نے ساری رات جگایا ہے
میں نے ہر کروٹ سونے کی کوشش کی
ایک ستارہ جلدی جلدی ڈوب گیا
میں نے جب تارے گننے کی کوشش کی
نام مرا تھا اور پتہ اپنے گھر کا
اس نے مجھ کو خط لکھنے کی کوشش کی
ایک دھوئیں کا مرغولہ سا نکلا ہے
مٹی میں جب دل بونے کی کوشش کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.