پھول جب کوئی بکھرتا ہے تو ہنس دیتے ہیں
پھول جب کوئی بکھرتا ہے تو ہنس دیتے ہیں
درد جب حد سے گزرتا ہے تو ہنس دیتے ہیں
پردۂ ذہن پہ ماضی کے جھروکوں سے کبھی
ایک چہرہ سا ابھرتا ہے تو ہنس دیتے ہیں
صبح تک جلنا پگھلنا ہے ہماری قسمت
رنگ شب یوں جو نکھرتا ہے تو ہنس دیتے ہیں
آگہی بھولنے دیتی نہیں ہستی کا مآل
ٹوٹ کے خواب بکھرتا ہے تو ہنس دیتے ہیں
زندگی جہد مسلسل ہے ہراساں کیوں ہو
ولولہ جب کوئی مرتا ہے تو ہنس دیتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.