پرکھ فضا کی ہوا کا جسے حساب بھی ہے
پرکھ فضا کی ہوا کا جسے حساب بھی ہے
وہ شخص صاحب فن بھی ہے کامیاب بھی ہے
جو روپ آئی کو اچھا لگے وہ اپنا لیں
ہماری شخصیت کانٹا بھی ہے گلاب بھی ہے
ہمارا خون کا رشتہ ہے سرحدوں کا نہیں
ہمارے خون میں گنگا بھی ہے چناب بھی ہے
ہمارا دور اندھیروں کا دور ہے لیکن
ہمارے دور کی مٹھی میں آفتاب بھی ہے
کسی غریب کی روٹی پہ اپنا نام نہ لکھ
کسی غریب کی روٹی میں انقلاب بھی ہے
مرا سوال کوئی عام سا سوال نہیں
مرا سوال تری بات کا جواب بھی ہے
اسی زمین پہ ہیں آخری قدم اپنے
اسی زمین میں بویا ہوا شباب بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.