پاؤں جب ہو گئے پتھر تو صدا دی اس نے
پاؤں جب ہو گئے پتھر تو صدا دی اس نے
فیصلہ کرنے میں خود دیر لگا دی اس نے
اب جو آنکھوں میں دھواں ہے تو شکایت کیسی
یار خود ہی تو چراغوں کو ہوا دی اس نے
یہ الگ بات کہ وہ میرا خریدار نہیں
آ کے بازار کی رونق تو بڑھا دی اس نے
کوئی شکوہ نہ شکایت نہ وضاحت کوئی
میز سے بس مری تصویر ہٹا دی اس نے
رات زنجیر کی آواز جو کچھ تیز ہوئی
صبح دیوار پہ دیوار اٹھا دی اس نے
صرف اک راہ الگ تھی وہ مرے عشق کی راہ
اور وہ راہ بھی دنیا سے ملا دی اس نے
میرے ہمراہ ذرا دیر کو چل کر طارقؔ
اور کچھ وقت کی رفتار بڑھا دی اس نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.