نظروں میں کہاں اس کی وہ پہلا سا رہا میں
نظروں میں کہاں اس کی وہ پہلا سا رہا میں
ہنستا ہوں کہ کیا سوچ کے کرتا تھا وفا میں
تو کون ہے اے ذہن کی دستک یہ بتا دے
ہر بار کی آواز پہ دیتا ہوں صدا میں
یاد آتا ہے بچپن میں بھی استاد نے میرے
جس راہ سے روکا تھا وہی راہ چلا میں
جی خوش ہوا دیکھے سے کہ آزاد فضا ہے
بستی سے گزرتا ہوا صحرا میں رکا میں
مدت ہوئی دیکھے ہوئے وہ شہر نگاراں
اے دل کہیں بھولا تو نہیں تیری ادا میں
منزل کی طلب میں نہ تھا آسان گزرنا
پتھر تھے بہت راہ میں گر گر کے اٹھا میں
کیا دن ہیں کہ اب موت کی خواہش ہے برابر
کیا دن تھے کہ جب جینے کی کرتا تھا دعا میں
سچ کہیو کہ واقف ہو مرے حال سے عامرؔ
دنیا ہے خفا مجھ سے کہ دنیا سے خفا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.