نظر ہے جلوۂ جاناں ہے دیکھیے کیا ہو
نظر ہے جلوۂ جاناں ہے دیکھیے کیا ہو
شکست عشق کا امکاں ہے دیکھیے کیا ہو
ابھی بہار گزشتہ کا غم مٹا بھی نہیں
پھر اہتمام بہاراں ہے دیکھیے کیا ہو
قدم اٹھے بھی نہیں بزم ناز کی جانب
خیال ابھی سے پریشاں ہے دیکھیے کیا ہو
کسی کی راہ میں کانٹے کسی کی راہ میں پھول
ہماری راہ میں طوفاں ہے دیکھیے کیا ہو
خرد کا زور ہے آرائش گلستاں پر
جنوں حریف بہاراں ہے دیکھیے کیا ہو
جس ایک شاخ پہ بنیاد ہے نشیمن کی
وہ ایک شاخ بھی لرزاں ہے دیکھیے کیا ہو
ہے آج بزم میں پھر اذن عام ساقی کا
قمرؔ ہنوز مسلماں ہے دیکھیے کیا ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.