نفرتیں نہ عداوتیں باقی ہیں (ردیف .. ی)
نفرتیں نہ عداوتیں باقی ہیں
گر رہیں گی تو الفتیں باقی
رہ ہی جاتے ہیں سب فسانے یہاں
ہیں جو باقی محبتیں باقی
ٹمٹماتا دیا ہے بجھنے کو
رہ گئیں کچھ ہی ساعتیں باقی
ختم ہوں گی نہ یہ ملاقاتیں
یار زندہ تو صحبتیں باقی
جن پہ نازاں تھے یہ زمین و فلک
اب کہاں ہیں وہ صورتیں باقی
آج بھی ہیں بہت سے نا بینا
دیکھی جن میں بصارتیں باقی
بن کے تعویذ کچھ گلے میں ہیں
بھولے قرآں کی صورتیں باقی
حشر میں اور لحد میں جانا ہے
رہ گئیں دو ہی ہجرتیں باقی
اوج تو بندگی میں مضمر ہے
ہیچ ساری ہیں رفعتیں باقی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.