نام تیرا بھی رہے گا نہ ستم گر باقی
دلچسپ معلومات
26جنوری 2007لکھنؤ
نام تیرا بھی رہے گا نہ ستم گر باقی
جب ہے فرعون نہ چنگیز کا لشکر باقی
اپنے چہروں کو سیاہی میں چھپانے والو
نوک نیزہ پہ ہے سورج سا کوئی سر باقی
تیرے ورثے پہ ہیں غاصب کی عقابی نظریں
غفلتوں سے نہیں رہتے یہ جواہر باقی
اک صدف سطح سمندر پہ بہا جاتا ہے
اور ساحل پہ نہیں ایک شناور باقی
ایک صف ہوں تو بنیں سیسہ پلائی دیوار
ہوں عدو کے لئے راہیں نہ کہیں در باقی
قدر کم ہوتی ہے تقسیم جو ہوتا ہے عدو
حاصل جمع میں برکت ہے برابر باقی
جال پھر لایا ہے صیاد پھنسانے کے لئے
مل کے اڑ جائیں پرندے نہ رہے ڈر باقی
ظلم سے سر کو نہ ٹکرائیں تو پھر سجدہ کریں
ہاں پتہ ہے کہ در ہوگا نہ کہیں سر باقی
ہم شہیدوں کو کبھی مردہ نہیں کہتے انیسؔ
رزق جنت میں ملے شان یہاں پر باقی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.