نہ غیر ہی مجھے سمجھو نہ دوست ہی سمجھو
نہ غیر ہی مجھے سمجھو نہ دوست ہی سمجھو
مرے لیے یہ بہت ہے کہ آدمی سمجھو
میں رہ رہا ہوں زمانے میں سائے کی صورت
جہاں بھی جاؤ مجھے اپنے ساتھ ہی سمجھو
ہر ایک بات زباں سے کہی نہیں جاتی
جو چپکے بیٹھے ہیں کچھ ان کی بات بھی سمجھو
گزر تو سکتی ہیں راتیں جلا جلا کے چراغ
مگر یہ کیا کہ اندھیرے کو روشنی سمجھو
وہ شعر کہنے لگے ہو تم اب تو اے محشرؔ
نہ کوئی اور ہی سمجھے نہ آپ ہی سمجھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.