نہ اب مجھ کو صدا دو تھک گیا ہوں
نہ اب مجھ کو صدا دو تھک گیا میں
تمہی جاؤ ارادو تھک گیا ہوں
نہیں اٹھی مری تلوار مجھ سے
اٹھو اے شاہ زادو تھک گیا ہوں
ذرا سا ساتھ دو غم کے سفر میں
ذرا سا مسکرا دو تھک گیا ہوں
تمہارے ساتھ ہوں پھر بھی اکیلا
رفیقو راستہ دو تھک گیا ہوں
کہاں تک ایک ہی تمثیل دیکھوں
بس اب پردہ گرا دو تھک گیا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.