مسافر راستے میں ہے ابھی تک
مسافر راستے میں ہے ابھی تک
نہیں پہنچا اجالا تیرگی تک
گلوں میں چاند کھلنے کے یہ دن ہیں
مگر کھلتی نہیں ہے اک کلی تک
ذرا سا درد اور اتنی دوائیں
پسند آئی نہیں چارہ گری تک
برہنہ جسم پر دو چار دھبے
تماشا دیکھتے ہیں اجنبی تک
وہ ایسی قیمتی شے بھی نہیں تھی
لٹی تو یاد آتی ہے ابھی تک
لکھا خنجر سے تیرا نام دل پر
ہمیں آتی نہیں دیوانگی تک
اسے تصویر کرنے کی لگن میں
عبادیؔ بھول بیٹھے خودکشی تک
- کتاب : khush ahjaar (Pg. 85)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.