مثال خاک کہیں پر بکھر کے دیکھتے ہیں
مثال خاک کہیں پر بکھر کے دیکھتے ہیں
قرار مر کے ملے گا تو مر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے خواب مکمل کبھی نہیں ہوتے
سنا ہے عشق خطا ہے سو کر کے دیکھتے ہیں
کسی کی آنکھ میں ڈھل جاتا ہے ہمارا عکس
جب آئینے میں کبھی بن سنور کے دیکھتے ہیں
ہمارے عشق کی میراث ہے بس ایک ہی خواب
تو آؤ ہم اسے تعبیر کر کے دیکھتے ہیں
سوائے خاک کے کچھ بھی نظر نہیں آتا
زمیں پہ جب بھی ستارے اتر کے دیکھتے ہیں
یہ حکم ہے کہ زمین فرازؔ میں لکھیں
سو اس زمین میں ہم پاؤں دھر کے دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.