مری دنیا کا محور مختلف ہے
مری دنیا کا محور مختلف ہے
نہ اس میں آ یہ چکر مختلف ہے
مجھے آتش بجاں رکھا گیا ہے
مری مٹی کا جوہر مختلف ہے
مجھے لکھنے سے پہلے سوچ لینا
مرا کردار یکسر مختلف ہے
میں خوابوں سے زیادہ ٹوٹتی ہوں
کہ موجود و میسر مختلف ہے
ذرا سی موج پر حیران مت ہو
یہاں سارا سمندر مختلف ہے
کوئی مانوس خوشبو ساتھ اتری
لہو بولا یہ نشتر مختلف ہے
ستارہ ہے کوئی گل ہے کہ دل ہے
تری ٹھوکر میں پتھر مختلف ہے
ترے گیتوں کا مطلب اور ہے کچھ
ہمارا دھن سراسر مختلف ہے
سفر کا رنگ و رخ اب تک وہی ہے
منادی تھی کہ رہبر مختلف ہے
کسی جانب سے تو آئے بشارت
فضا بدلی ہے منظر مختلف ہے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 440)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.