Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے وجود ابھی ناتواں نہیں ہونا

لیاقت جعفری

مرے وجود ابھی ناتواں نہیں ہونا

لیاقت جعفری

MORE BYلیاقت جعفری

    مرے وجود ابھی ناتواں نہیں ہونا

    پھر اس کے بعد یہ موسم جواں نہیں ہونا

    کسے خبر تھی کہ محشر کا ہوگا یہ بھی رنگ

    زمیں کا ہونا مگر آسماں نہیں ہونا

    ہمیں خبر ہے کہ وحشت ٹھکانے لگنی ہے

    ہمارا جوش ابھی رائیگاں نہیں ہونا

    وجود اپنا ہے اور آپ طے کریں گے ہم

    کہاں پہ ہونا ہے ہم کو کہاں نہیں ہونا

    اب اس کے بعد سکت کچھ نہیں رہی مجھ میں

    اب اس سے آگے کا قصہ بیاں نہیں ہونا

    ہماری بستی کا دکھ ہے ہمیں سے پوچھو میاں

    کہ قبریں ہونی مگر آستاں نہیں ہونا

    مقام شکر ہے میرے لئے کہ میرے مرید

    یہ تیرا آج مرا قدرداں نہیں ہونا

    میں خاندان کا سب سے بڑا مداری ہوں

    تماشہ ہوتا رہے گا یہاں نہیں ہونا

    بس اتنی دوری میسر رہے گی دونوں کو

    کہ فاصلہ بھی کوئی درمیاں نہیں ہونا

    عجب عذاب تھا کہ اپنے شہر ارماں میں

    ہمارے واسطے جائے اماں نہیں ہونا

    یہ ظلم ہے کہ منادی ہو امتحانوں کی

    پھر اس کے بعد کوئی امتحاں نہیں ہونا

    عجب سپردگیٔ جاں کا مرحلہ تھا علیؔ

    ہمارے ہونے کا ہم کو گماں نہیں ہونا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے