مرے دماغ پہ آسیب کا اثر تو نہیں
مرے دماغ پہ آسیب کا اثر تو نہیں
گماں گزرتا ہے یہ دشت میرا گھر تو نہیں
پلٹنے والے پرندوں پہ بد حواسی ہے
میں اس زمیں کا کہیں آخری شجر تو نہیں
بلند ہوتے ہوئے دیکھ لے زمیں کی طرف
کہ تیرے پاؤں کے نیچے کسی کا سر تو نہیں
کسی کے حق میں میں جھوٹی گواہی کیوں دے دوں
کوئی بھی ہو میرے لفظوں سے معتبر تو نہیں
پہاڑ پیڑ ندی ساتھ دے رہے ہیں مرا
یہ تیری اور مرا آخری سفر تو نہیں
عجیب شور سا اٹھتا ہے میرے سینہ میں
میرے علاوہ کوئی اور نوحہ گر تو نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.