میری آنکھوں کو مری شکل دکھا دے کوئی
میری آنکھوں کو مری شکل دکھا دے کوئی
کاش مجھ کو مرا احساس دلا دے کوئی
غرض اس سے نہیں وہ کون ہے کس بھیس میں ہے
میں کہاں پر ہوں مجھے میرا پتا دے کوئی
ڈھونڈھتا پھرتا ہوں یوں اپنے ہی قدموں کے نشاں
جیسے مجھ کو مری نظروں سے چھپا دے کوئی
دل کی تختی سر بازار لیے پھرتا ہوں
کاش اس پر تری تصویر بنا دے کوئی
یوں تجھے دیکھ کے چونک اٹھتی ہیں سوئی یادیں
جیسے سناٹے میں آواز لگا دے کوئی
دوسری سمت ہیں خوشبو کے افق کی صبحیں
رنگ کے کہرے کی دیوار گرا دے کوئی
سانس روکے ہوئے بیٹھے ہیں مکانوں میں مکیں
جانے کب اور کسے آ کے صدا دے کوئی
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 604)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.