میرا مالک جب توفیق ارزانی کرتا ہے
میرا مالک جب توفیق ارزانی کرتا ہے
گہرے زرد زمین کی رنگت دھانی کرتا ہے
بجھتے ہوئے دیئے کی لو اور بھیگی آنکھ کے بیچ
کوئی تو ہے جو خوابوں کی نگرانی کرتا ہے
مالک سے اور مٹی سے اور ماں سے باغی شخص
درد کے ہر میثاق سے رو گردانی کرتا ہے
یادوں سے اور خوابوں سے اور امیدوں سے ربط
ہو جائے تو جینے میں آسانی کرتا ہے
کیا جانے کب کس ساعت میں طبع رواں ہو جائے
یہ دریا بے موسم بھی طغیانی کرتا ہے
دل پاگل ہے روز نئی نادانی کرتا ہے
آگ میں آگ ملاتا ہے پھر پانی کرتا ہے
- کتاب : Mahr-e-Do neem (Pg. 21)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.