میسر آج سروکار سے زیادہ ہے
میسر آج سروکار سے زیادہ ہے
دیے کی روشنی مقدار سے زیادہ ہے
یہ جھانک لیتی ہے اندر سے آرزو خانہ
ہوا کا قد مری دیوار سے زیادہ ہے
گھٹن سے ڈرتے میں شہر ہوا میں آیا تھا
مگر یہ تازگی درکار سے زیادہ ہے
یونہی میں آنکھ سے باہر نکل کے دیکھتا ہوں
مرا قدم مری رفتار سے زیادہ ہے
میں روز گھر کی خموشی میں اس کو سنتا ہوں
جو شور رونق بازار سے زیادہ ہے
میں متقی ہوں مگر حوصلہ گناہوں کا
مرے بدن میں گنہ گار سے زیادہ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.