مقتل جاں سے کہ زنداں سے کہ گھر سے نکلے
مقتل جاں سے کہ زنداں سے کہ گھر سے نکلے
ہم تو خوشبو کی طرح نکلے جدھر سے نکلے
گر قیامت یہ نہیں ہے تو قیامت کیا ہے
شہر جلتا رہا اور لوگ نہ گھر سے نکلے
جانے وہ کون سی منزل تھی محبت کی جہاں
میرے آنسو بھی ترے دیدۂ تر سے نکلے
دربدری کا ہمیں طعنہ نہ دے اے چشم غزال
دیکھ وہ خواب کہ جس کے لیے گھر سے نکلے
میرا رہزن ہوا کیا کیا نہ پشیمان کہ جب
اس کے نامے میرے اسباب سفر سے نکلے
بر سر دوش رہے یا سر نیزہ یارب
حق پرستی کا نہ سودا کبھی سر سے نکلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.