منزلیں آئیں تو رستے کھو گئے
آبگینے تھے کہ پتھر ہو گئے
بے گناہی ظلمتوں میں قید تھی
داغ پھر کس کے سمندر دھو گئے
عمر بھر کاٹیں گے فصلیں خون کی
زخم دل میں بیج ایسا بو گئے
دیکھ کر انسان کی بیچارگی
شام سے پہلے پرندے سو گئے
ان گنت یادیں میرے ہم راہ تھیں
ہم ہی زریںؔ درمیاں میں کھو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.