منظر کو کسی طرح بدلنے کی دعا دے
منظر کو کسی طرح بدلنے کی دعا دے
دے رات کی ٹھنڈک کو پگھلنے کی دعا دے
اے ساعت ویران کے بے خواب فرشتے
اب چیخ کو سینے سے نکلنے کی دعا دے
پتے کو پرندوں کی پناہوں پہ لگا دے
پیڑوں کو یہاں پھولنے پھلنے کی دعا دے
پڑھ ایسا وظیفہ کہ یہ کہسار نہ اجڑے
چشموں کو پہاڑوں سے ابلنے کی دعا دے
اب توڑ تکانوں کے تکلف سے تعلق
پژمردہ طبیعت کو پھسلنے کی دعا دے
آفاق کی دیواروں کی آغوش کو وا کر
اب مطلع موجود کو کھلنے کی دعا دے
ہم بھول ہی جائیں نہ کسی شکل سحر کو
اب شب کو کسی طور سے ڈھلنے کی دعا دے
- کتاب : Rasta Ye Kahin Nahin Jata (Pg. 66)
- Author : Sheen Kaaf Nizam
- مطبع : Vagdevi Publication (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.