میں رونا چاہتا ہوں خوب رونا چاہتا ہوں میں
میں رونا چاہتا ہوں خوب رونا چاہتا ہوں میں
اور اس کے بعد گہری نیند سونا چاہتا ہوں میں
ترے ہونٹوں کے صحرا میں تری آنکھوں کے جنگل میں
جو اب تک پا چکا ہوں اس کو کھونا چاہتا ہوں میں
یہ کچی مٹیوں کا ڈھیر اپنے چاک پر رکھ لے
تری رفتار کا ہم رقص ہونا چاہتا ہوں میں
ترا ساحل نظر آنے سے پہلے اس سمندر میں
ہوس کے سب سفینوں کو ڈبونا چاہتا ہوں میں
کبھی تو فصل آئے گی جہاں میں میرے ہونے کی
تری خاک بدن میں خود کو بونا چاہتا ہوں میں
مرے سارے بدن پر دوریوں کی خاک بکھری ہے
تمہارے ساتھ مل کر خود کو دھونا چاہتا ہوں میں
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 99)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.