میں نے کل خواب میں آئندہ کو چلتے دیکھا
میں نے کل خواب میں آئندہ کو چلتے دیکھا
رزق اور عشق کو اک گھر سے نکلتے دیکھا
روشنی ڈھونڈ کے لانا کوئی مشکل تو نہ تھا
لیکن اس دوڑ میں ہر شخص کو جلتے دیکھا
ایک خوش فہم کو روتے ہوئے دیکھا میں نے
ایک بے رحم کو اندر سے پگھلتے دیکھا
روز پلکوں پہ گئی رات کو روشن رکھا
روز آنکھوں میں گئے دن کو مچلتے دیکھا
صبح کو تنگ کیا خود پہ ضرورت کا حصار
شام کو پھر اسی مشکل سے نکلتے دیکھا
ایک ہی سمت میں کب تک کوئی چل سکتا ہے
ہاں کسی نے مجھے رستہ نہ بدلتے دیکھا
عزمؔ اس شہر میں اب ایسی کوئی آنکھ نہیں
گرنے والے کو یہاں جس نے سنبھلتے دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.