میں نے اے دل تجھے سینے سے لگایا ہوا ہے
میں نے اے دل تجھے سینے سے لگایا ہوا ہے
اور تو ہے کہ مری جان کو آیا ہوا ہے
بس اسی بوجھ سے دوہری ہوئی جاتی ہے کمر
زندگی کا جو یہ احسان اٹھایا ہوا ہے
کیا ہوا گر نہیں بادل یہ برسنے والا
یہ بھی کچھ کم تو نہیں ہے جو یہ آیا ہوا ہے
راہ چلتی ہوئی اس راہ گزر پر اجملؔ
ہم سمجھتے ہیں قدم ہم نے جمایا ہوا ہے
ہم یہ سمجھے تھے کہ ہم بھول گئے ہیں اس کو
آج بے طرح ہمیں یاد جو آیا ہوا ہے
وہ کسی روز ہواؤں کی طرح آئے گا
راہ میں جس کی دیا ہم نے جلایا ہوا ہے
کون بتلائے اسے اپنا یقیں ہے کہ نہیں
وہ جسے ہم نے خدا اپنا بنایا ہوا ہے
یوں ہی دیوانہ بنا پھرتا ہے ورنہ اجملؔ
دل میں بیٹھا ہوا ہے ذہن پہ چھایا ہوا ہے
- کتاب : duniyaa zaad (Pg. 206)
- Author : aasif farrakhii
- مطبع : the sami sanz printer karachi (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.