میں نظر سے ایک انداز نظر ہوتا ہوا
میں نظر سے ایک انداز نظر ہوتا ہوا
کون ہے دن رات مجھ میں بے خبر ہوتا ہوا
کھلتا جاتا ہے سمندر بادباں در بادباں
میں سفر کرتا ہوا مجھ سے سفر ہوتا ہوا
ایک وسعت آسماں در آسماں بڑھتی ہوئی
اک پرندہ بال و پر میں تر بتر ہوتا ہوا
ایک پہنائی مکاں سے لا مکاں ہوتی ہوئی
ایک لمحہ مختصر سے مختصر ہوتا ہوا
ایک انگڑائی سے سارے شہر کو نیند آ گئی
یہ تماشا میں نے دیکھا بام پر ہوتا ہوا
کھینچ لی کس نے طناب خیمۂ صدق و صفا
کون ہے اس دشت غم میں بے ہنر ہوتا ہوا
- کتاب : Lauh-e-Jahan (Pg. 39)
- Author : Prem Kumar 'Nazar'
- مطبع : Adabistan Publications Delhi-95 (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.