میں مطمئن نہ تھا کردار سے کہانی میں
میں مطمئن نہ تھا کردار سے کہانی میں
سو اپنی عمر گزرنے دی رائیگانی میں
بلاد حال سجایا ہے کوئے رفتہ میں
میں اپنے پیش رؤں کی ہوں ترجمانی میں
یہ کیا کہ بیٹھا ہے دریا کنار دریا پر
میں آج بہتا ہوا جا رہا ہوں پانی میں
ہاں آخرش ابد اشتراک خاک ملا
گو ہم رہے سفر آسمان فانی میں
یہ شعر زر سخن بے اثر کی مرقد ہے
سو کیسے سوز اجاگر ہو نغمہ خوانی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.