میں اپنی ذات میں جب سے ستارا ہونے لگا
میں اپنی ذات میں جب سے ستارا ہونے لگا
پھر اک چراغ سے میرا گزارا ہونے لگا
مری چمک کے نظارے کو چاہیے کچھ اور
میں آئنے پہ کہاں آشکارا ہونے لگا
یہ کیسی برف سے اس نے بھگو دیا ہے مجھے
پہاڑ جیسا مرا جسم گارا ہونے لگا
زمیں سے میں نے ابھی ایڑیاں اٹھائی تھیں
کہ آسمان کا مجھ کو نظارہ ہونے لگا
عجیب صور سرافیل اس نے پھونک دیا
پہاڑ اپنی جگہ پارہ پارہ ہونے لگا
میں ایک عشق میں ناکام کیا ہوا گوہرؔ
ہر ایک کام میں مجھ کو خسارا ہونے لگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.