میں آب عشق میں حل ہو گئی ہوں
میں آب عشق میں حل ہو گئی ہوں
ادھوری تھی مکمل ہو گئی ہوں
پلٹ کر پھر نہیں آتا کبھی جو
میں وہ گزرا ہوا کل ہو گئی ہوں
بہت تاخیر سے پایا ہے خود کو
میں اپنے صبر کا پھل ہو گئی ہوں
ملی ہے عشق کی سوغات جب سے
اداسی تیرا آنچل ہو گئی ہوں
سلجھنے سے الجھتی جا رہی ہوں
میں اپنی زلف کا بل ہو گئی ہوں
برستی ہے جو بے موسم ہی اکثر
اسی بارش میں جل تھل ہو گئی ہوں
مری خواہش ہے سورج چھو کے دیکھوں
مجھے لگتا ہے پاگل ہو گئی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.