مفرور کبھی خود پر شرمندہ نظر آئے
ممکن ہے چھپا چہرہ آئندہ نظر آئے
واللہ شرافت کیا اسلاف نے پائی تھی
گردش میں رہے لیکن تابندہ نظر آئے
قرباں جو ہوئے حق پر کب موت انہیں آئی
صدیوں کے تسلسل میں وہ زندہ نظر آئے
خورشید مقدر کے بجھنے سے بجھے کب ہم
ظلمت میں ستاروں سے رخشندہ نظر آئے
لگتا ہے جدا سب سے کردار وسیمؔ اس کا
وہ شہر محبت کا باشندہ نظر آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.