ماہ و انجم کی روشنی گم ہے
ماہ و انجم کی روشنی گم ہے
کیا ہر اک بزم سے خوشی گم ہے
چاند دھندلا ہے چاندنی گم ہے
حسن والوں میں دل کشی گم ہے
زندگی گم نہ دوستی گم ہے
یہ حقیقت ہے آدمی گم ہے
اس ترقی کو اور کیا کہیے
شہر سے صدق کی گلی گم ہے
پھول لاکھوں ہیں صحن گلشن میں
ان کی ہونٹوں کی گو ہنسی گم ہے
محنت باغباں کا ذکر نہیں
غل ہے پھولوں سے دل کشی گم ہے
ہے ترقی نئے ادب کی یہ
شعر سے حسن شاعری گم ہے
غم بتاؤ کنولؔ کہاں ڈھونڈوں
بزم عالم سے دوستی گم ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.