لیا نہ ہاتھ سے جس نے سلام عاشق کا
لیا نہ ہاتھ سے جس نے سلام عاشق کا
وہ کان دھر کے سنے کیا پیام عاشق کا
قصور شیخ ہے فردوس و حور کی خواہش
تری گلی میں ہے پیارے مقام عاشق کا
غرور حسن نہ کر جذبۂ زلیخا دیکھ
کیا ہے عشق نے یوسف غلام عاشق کا
ترے ہی نام کی سمرن ہے مجھ کو اور تسبیح
تو ہی ہے ورد ہر اک صبح و شام عاشق کا
وفور عشق کو عاشق ہی جانتا ہے نصیرؔ
ہر اک سمجھ نہیں سکتا کلام عاشق کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.