لگی ہے بھیڑ بڑا مے کدے کا نام بھی ہے
لگی ہے بھیڑ بڑا مے کدے کا نام بھی ہے
کچھ اس میں خوبئ رندان تشنہ کام بھی ہے
جنون شوق نے دل کو کیا تباہ مگر
کچھ اس میں تیرے تغافل کا اہتمام بھی ہے
کتاب زیست ہے یکسر حکایت غم دل
حکایت غم دل حرف ناتمام بھی ہے
سکون اہل خرابات عشق کیا کہئے
رکی رکی سی یہاں عمر تیزگام بھی ہے
بتان شہر ہم اہل وفا سے ہیں بے زار
بتان شہر کو اہل وفا سے کام بھی ہے
وہ شخص اپنی جگہ ہے مرقع تہذیب
یہ اور بات ہے کہ قاتل اسی کا نام بھی ہے
چراغ صبح کی افسردگی نہیں تنہا
کہیں قریب یہیں آفتاب شام بھی ہے
در صنم پہ رکے ہیں مگر بہ زیر قدم
ہزار سلسلۂ گردش مدام بھی ہے
جو خلوتوں میں سکوت آشنا رہا صدیوں
وہی روشؔ سے سر بزم ہم کلام بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.