لفظ آتے ہیں اور جاتے ہیں
لفظ آتے ہیں اور جاتے ہیں
پھول ہونٹوں کے تھرتھراتے ہیں
پھول ہی پھول یاد آتے ہیں
آپ جب جب بھی مسکراتے ہیں
آپ جا کر ہوا سے کہہ دیجے
پھول پتے بھی گنگناتے ہیں
دھوپ بیٹھی رہی منڈیروں پر
اور کچھ پنچھی چہچہاتے ہیں
مسکراہٹ کھلی ہے چہرے پر
اشک آنکھوں میں جھلملاتے ہیں
ان نگاہوں کے لکچھ پر میں ہوں
زخم لے کر کے تیر آتے ہیں
ایسے تیراک ہم نہیں ساجدؔ
خوف گہرائیوں سے کھاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.