لائی ہے کس مقام پہ یہ زندگی مجھے
لائی ہے کس مقام پہ یہ زندگی مجھے
محسوس ہو رہی ہے خود اپنی کمی مجھے
دیکھو تم آج مجھ کو بجھاتے تو ہو مگر
کل ڈھونڈھتی پھرے گی بہت روشنی مجھے
طے کر رہا ہوں میں بھی یہ راہیں صلیب کی
آواز اے حیات نہ دینا ابھی مجھے
سوکھے شجر کو پھینک دوں کیسے نکال کر
دیتا رہا ہے سایہ شجر جو کبھی مجھے
کیوں کر رہی ہے مجھ سے سوالات زندگی
کہہ دو جواب کی نہیں فرصت ابھی مجھے
کیا چاہتا تھا وقت پہ لکھنا نہ پوچھیے
حرمت قلم کی اپنی بچانی پڑی مجھے
دل داریاں بھی رہ گئیں پردے میں اے علیؔ
لہجہ بدل بدل کے صدا دی گئی مجھے
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 241)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.