لائے گا رنگ ضبط فغاں دیکھتے رہو
پھوٹے گی ہر کلی میں زباں دیکھتے رہو
برپا سر حیات ہے اک حشر دار و گیر
دیتا ہے کون کس کو اماں دیکھتے رہو
دم بھر کو آستان تمنا پہ ہے ہجوم
جائے بچھڑ کے کون کہاں دیکھتے رہو
ملنے کو ہے خموشئ اہل جنوں کی داد
اٹھنے کو ہے زمیں سے دھواں دیکھتے رہو
محفل میں ان کی شمع جلی ہے کہ جان و دل
کھلتا ہے کب یہ راز نہاں دیکھتے رہو
ہے برگ گل کو بارش مقراض کے پیام
طرز تپاک اہل جہاں دیکھتے رہو
آئی نگار غم کی صدا ہوشؔ ہم چلے
تم امتیاز سود و زیاں دیکھتے رہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.