Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا کہیں وعدوں پہ یقیں ہم کیوں لاتے جاتے ہیں

میلہ رام وفاؔ

کیا کہیں وعدوں پہ یقیں ہم کیوں لاتے جاتے ہیں

میلہ رام وفاؔ

MORE BYمیلہ رام وفاؔ

    کیا کہیں وعدوں پہ یقیں ہم کیوں لاتے جاتے ہیں

    دھوکا کھانا پڑتا ہے دھوکا کھاتے جاتے ہیں

    طاقت ضبط غم دل سے رخصت ہوتی جاتی ہے

    ارماں نالے بن بن کر لب پر آتے جاتے ہیں

    راتیں عیش و عشرت کی دن دکھ درد مصیبت کے

    آتی آتی آتی ہیں جاتے جاتے جاتے ہیں

    آندھیوں اور بگولوں سے کم نہیں تیرے دیوانے

    خاک اڑاتے آتے ہیں خاک اڑاتے جاتے ہیں

    آج سحر سے غیر بہت حال ترے بیمار کا ہے

    افسردہ افسردہ ہے لوگ جو آتے جاتے ہیں

    مے خانہ بھی پڑتا ہے شیخ کو راہ مسجد میں

    مے خانہ بھی آپ اکثر آتے جاتے جاتے ہیں

    غیر تو ہیں پھر غیر وفاؔ غیروں کا شکوہ ہی کیا

    بدحالی میں اپنے بھی آنکھ چراتے جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے