کوزہ جیسے کہ چھلک جائے ہے بھر جانے پر
کوزہ جیسے کہ چھلک جائے ہے بھر جانے پر
کوئی آنسو ہی بہا دے مرے مر جانے پر
کام آیا نہیں میرا تہ دریا ہونا
پچھلے ساحل سے بھی ناکام ابھر جانے پر
ہے خبر جھوٹی مگر پھر بھی خبر بھیجی جائے
کیا خبر کوئی یقیں کر لے خبر جانے پر
کوہ دل کوئی بھی لمحہ کبھی خالی نہ رہا
ایک ویرانی رہی غم کے اتر جانے پر
بجھ گیا وقت سے پہلے جو دیا وہ میں ہوں
خوش نہیں ہوتی ہوا میرے ٹھہر جانے پر
توڑ کر مجھ کو کسی دل کو سکوں آتا ہے
اور سمٹے گا کوئی خاک بکھر جانے پر
یا تو یوں ہو کے کبھی وقت پہ کام آ جائے
کام امرتؔ کا نہیں درد گزر جانے پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.