کوئی تو آ کے رلا دے کہ ہنس رہا ہوں میں
کوئی تو آ کے رلا دے کہ ہنس رہا ہوں میں
بہت دنوں سے خوشی کو ترس رہا ہوں میں
سحر کی اوس میں بھیگا ہوا بدن تیرا
وہ آنچ ہے کہ چمن میں جھلس رہا ہوں میں
قدم قدم پہ بکھرتا چلا ہوں صحرا میں
صدا کی طرح مکین جرس رہا ہوں میں
کوئی یہ کہہ دے مری آرزو کے موتی سے
صدف صدف کی قسم ہے برس رہا ہوں میں
حیات عشق مجھے آج اجنبی نہ سمجھ
کہ سایہ سایہ ترے پیش و پس رہا ہوں میں
نفس کی آمد و شد بھی ہے سانحہ کی طرح
گواہ رہ کہ ترا ہم نفس رہا ہوں میں
جہاں بھی نور ملا کھل اٹھا شفق کی طرح
جہاں بھی آگ ملی خار و خس رہا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.