کوئی رشتہ نہ ہو پھر بھی رشتے بہت
کوئی رشتہ نہ ہو پھر بھی رشتے بہت
آپ اپنے نہیں آپ اپنے بہت
راز رکھتے نہ ہم اس تعلق کو گر
لوگ روتے بہت لوگ ہنستے بہت
دل کی تنہائیوں کا مداوا نہیں
گھوم کر ہم نے دیکھے ہیں میلے بہت
اس ہی بنیاد پر کیوں نہ مل جائیں ہم
آپ تنہا بہت ہم اکیلے بہت
جب تھی منزل نظر میں تو رستہ تھا ایک
گم ہوئی ہے جو منزل تو رستے بہت
خواب تعبیر کے موڑ پر کھو گئے
یوں کہ تعبیر داں پڑ کے سوئے بہت
پیڑ کو کاٹنے والے دیکھیں ذرا
پیڑ پر ہیں بنے آشیانے بہت
ڈوبنے والے شاید یہ بتلا سکیں
ڈوبنے کو سہارے کے تنکے بہت
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.